نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ

نقاب الٹا ہے شمعوں نے ستارو تم تو سو جاؤ

کریں گے رقص پروانے ستارو تم تو سو جاؤ

نگاہوں میں نگہ ڈالے نشے میں چور متوالے

پڑھیں گے دل کے افسانے ستارو تم تو سو جاؤ

سجے گی محفل یاراں بدن سیمابی جھومیں گے

کریں گے رقص پیمانے ستارو تم تو سو جاؤ

بھٹکتے ہیں گلستاں میں بیابانوں میں صحرا میں

مثال قیس دیوانے ستارو تم تو سو جاؤ

وہ بیٹھے ہیں جھکائے سر ادائے دلنوازی سے

لگے ہیں خود سے شرمانے ستارو تم تو سو جاؤ

کھلی زلفیں لیے وہ جھیل کی جانب خراماں سے

برہنہ پا لگے آنے ستارو تم تو سو جاؤ

دبائے ہونٹ دانتوں میں لگے ہیں چشم و مژگاں سے

نظر کے تیر برسانے ستارو تم تو سو جاؤ

اتر کر آسماں سے دیکھیے روٹھے صنم کو اب

قمر آیا ہے بہلانے ستارو تم تو سو جاؤ

ہوئے ہیں ٹکڑے ٹکڑے اب دل بسمل کے اے کیفیؔ

کہ ہوگا کیا خدا جانے ستارو تم تو سو جاؤ

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naqab UlTa Hai Shamon Ne Sitaro Tum To So Jao In Urdu By Famous Poet Anees Kaifi. Naqab UlTa Hai Shamon Ne Sitaro Tum To So Jao is written by Anees Kaifi. Enjoy reading Naqab UlTa Hai Shamon Ne Sitaro Tum To So Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anees Kaifi. Free Dowlonad Naqab UlTa Hai Shamon Ne Sitaro Tum To So Jao by Anees Kaifi in PDF.