ہر ایک پل مجھے دکھ درد بے شمار ملے

ہر ایک پل مجھے دکھ درد بے شمار ملے

خدا کبھی تو میرے دل کو بھی قرار ملے

زمانہ دشمن جاں ہو گیا یہ غم ہے مگر

مرا نصیب کہ خنجر بدست یار ملے

کیا ہوگی اس سے بھی بڑھ کر کسی کی محرومی

جسے نصیب میں تا مرگ انتظار ملے

اے عالمین کے رازق بتا کہاں جاؤں

مرے وطن میں مجھے جب نہ روزگار ملے

رہے وہ زندہ یا مر جائے فرق کیا ہے جسے

گھٹن زمانے میں اور قبر میں فشار ملے

میں مسکراتا مگر دی نہ اشک نے مہلت

خوشی جب ایک ملی ساتھ غم ہزار ملے

جو جھوٹ بولے حکومت سے داد لے جائے

جو بولے سچ اسے تحفے میں اوج دار ملے

فلک پہ لکھوں ترا نام میرے نام کے ساتھ

اگر کبھی مجھے تاروں پر اختیار ملے

میں جن سے دور ہی رہنا پسند کرتا تھا

وہ زندگی کی مسافت میں بار بار ملے

خوشی سے ابرؔ ہر اک ربط منقطع کر دو

اگر کہی کوئی دنیا میں سوگوار ملے

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Pal Mujhe Dukh Dard Be-shumar Mile In Urdu By Famous Poet Anis Abr. Har Ek Pal Mujhe Dukh Dard Be-shumar Mile is written by Anis Abr. Enjoy reading Har Ek Pal Mujhe Dukh Dard Be-shumar Mile Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anis Abr. Free Dowlonad Har Ek Pal Mujhe Dukh Dard Be-shumar Mile by Anis Abr in PDF.