لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

جس طرح غم ہنسی سے لڑتے ہیں

جانور جانور سے لڑتا ہے

آدمی آدمی سے لڑتے ہیں

موت کی آرزو میں دیوانے

عمر بھر زندگی سے لڑتے ہیں

جس سے ہے دوستی کا حکم ہمیں

ہم بھی پاگل اسی سے لڑتے ہیں

دوسروں سے کبھی نہیں لڑتے

لوگ جو بھی خودی سے لڑتے ہیں

یہ اندھیروں کے حکمراں سارے

آج بھی روشنی سے لڑتے ہیں

جو انا کے مریض ہوتے ہیں

ہر نئے دن کسی سے لڑتے ہیں

اور بھی لوگ جب ہیں بستی میں

آپ کیوں کر ہمی سے لڑتے ہیں

ان کو مزدور کہنا ٹھیک نہیں

لوگ جو مفلسی سے لڑتے ہیں

ابرؔ بیکار لوگ پوچھتے ہیں

آپ بھی کیا کسی سے لڑتے ہیں

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lafz Yun KHamushi Se LaDte Hain In Urdu By Famous Poet Anis Abr. Lafz Yun KHamushi Se LaDte Hain is written by Anis Abr. Enjoy reading Lafz Yun KHamushi Se LaDte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anis Abr. Free Dowlonad Lafz Yun KHamushi Se LaDte Hain by Anis Abr in PDF.