بے مصرف رشتوں کی فراغت

سب سے اچھا کھیل ہے

اجنبیت کو کریدنا

سب سے اچھا کھیل ہے

وقت گزاری

وقت بہت ہے ہمارے پاس

کڑھتے رہنے کے لیے اور

باتیں کرنے کے لیے

دیواروں سے خود کلامی کے انداز میں

دیواریں کہاں سنتی ہیں

دیواریں تو بس دیواریں ہیں

جو حائل رہتی ہیں رشتوں کے درمیان

جن پر لٹکائے جا سکتے ہیں رشتے!

متروک جذبوں کے میک اپ میں لپٹے لپٹائے

بے چہرہ پوسٹر

پرانے کلینڈر کی طرح اتار پھینکنے کے لیے

وقت کی قاشیں!

وقت بہت ہے ہمارے پاس

وقت گزاری کے لیے

کمپیوٹر اسکرین پر روشن رہتے ہیں

بے حساب گڈمڈ حروف بے شمار بے خال و خط

آوازیں!

اجنبیت کی تہوں سے نئے رشتے نئے تعلق

جنہیں لٹکایا جا سکے کلینڈر کی طرح

سخت دل دیواروں پر

جنہیں لٹکایا جا سکے کلینڈر کی طرح

سب سے اچھا کھیل ہے

اجنبیت کو کریدنا

اور کرید رہے ہیں ہمارے بچے

نئے رشتے نئے گھر نئے وطن

کھیل ہی کھیل میں

کتنا بے رشتہ کتنا بے گھر کتنا بے وطن کر دیا ہے

ہمیں ہمارے بچوں نے!!!

ہمارے پاس تو صرف دیواریں بچی ہیں

جن پر لٹکائی جا سکتی ہے

بے مصرف رشتوں کی فراغت!!

اور وقت بہت ہے ہمارے پاس!!!

(891) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-masraf Rishton Ki Faraghat In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Be-masraf Rishton Ki Faraghat is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Be-masraf Rishton Ki Faraghat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Be-masraf Rishton Ki Faraghat by Anjum Saleemi in PDF.