دل یہی سوچ کے بیتاب ہوا جاتا ہے

دل یہی سوچ کے بیتاب ہوا جاتا ہے

در بدر میرا ہر اک خواب ہوا جاتا ہے

رات دن درد کے آغوش میں جلتی سانسیں

اب لہو جسم کا تیزاب ہوا جاتا ہے

بہتے رہتے ہیں ان آنکھوں سے مسلسل آنسو

شہر دل وادئ بے آب ہوا جاتا ہے

جب بھی پڑتی ہے کھلی دھوپ زمیں پر اس کی

اس کا چہرہ کوئی مہتاب ہوا جاتا ہے

تیری یادوں کی مہک اور یہ ہلکی رم جھم

آج بستر بھی تو کم خواب ہوا جاتا ہے

جانے کیا بات ہے جو آپ کی قربت پا کر

آم انسان بھی نایاب ہوا جاتا ہے

بزم میں آپ کے آنے کی کھبر سن سن کر

دل میرا خطۂ شاداب ہوا جاتا ہے

کیا کروں اب میں زمانہ سے محبت کر کے

یہ سمندر بھی تو پایاب ہوا جاتا ہے

کیا کہوں آئے دنوں گاؤں میرا فیشن میں

کبھی دلی کبھی پنجاب ہوا جاتا ہے

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Yahi Soch Ke Betab Hua Jata Hai In Urdu By Famous Poet Anubhav Gupta. Dil Yahi Soch Ke Betab Hua Jata Hai is written by Anubhav Gupta. Enjoy reading Dil Yahi Soch Ke Betab Hua Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anubhav Gupta. Free Dowlonad Dil Yahi Soch Ke Betab Hua Jata Hai by Anubhav Gupta in PDF.