میں جرم خموشی کی صفائی نہیں دیتا

میں جرم خموشی کی صفائی نہیں دیتا

ظالم اسے کہیے جو دہائی نہیں دیتا

کہتا ہے کہ آواز یہیں چھوڑ کے جاؤ

میں ورنہ تمہیں اذن رہائی نہیں دیتا

چرکے بھی لگے جاتے ہیں دیوار بدن پر

اور دست ستم گر بھی دکھائی نہیں دیتا

آنکھیں بھی ہیں رستا بھی چراغوں کی ضیا بھی

سب کچھ ہے مگر کچھ بھی سجھائی نہیں دیتا

اب اپنی زمیں چاند کے مانند ہے انورؔ

بولیں تو کسی کو بھی سنائی نہیں دیتا

(2442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Jurm-e-KHamoshi Ki Safai Nahin Deta In Urdu By Famous Poet Anwar Masood. Main Jurm-e-KHamoshi Ki Safai Nahin Deta is written by Anwar Masood. Enjoy reading Main Jurm-e-KHamoshi Ki Safai Nahin Deta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Masood. Free Dowlonad Main Jurm-e-KHamoshi Ki Safai Nahin Deta by Anwar Masood in PDF.