تمثیل

جب یہ بارش ذرا بھی تھمتی ہے

دور بجلی چمکنے لگتی ہے،

پھر قیامت کا شور ہوتا ہے،

ابر پھر یوں برسنے لگتا ہے،

جیسے نظروں کے سامنے اکثر

حسن کی بجلیاں چمکتی ہیں،

عشق جب زندگی کا طالب ہو

حسن بن کر عذاب آ جائے،

پتھروں کا مزاج لے آئے

سختیاں مانگ لے چٹانوں سے،

جذبۂ رحم کو فنا کر دے

عشق مجبور ہو کے آخر میں،

اپنی آنکھوں سے خون برسا دے،

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamsil In Urdu By Famous Poet Anwar Nadim. Tamsil is written by Anwar Nadim. Enjoy reading Tamsil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Nadim. Free Dowlonad Tamsil by Anwar Nadim in PDF.