ساماں تو بے حد ہے دل میں

ساماں تو بے حد ہے دل میں

سب کچھ کار آمد ہے دل میں

آپ کبھی تشریف تو لائیں

اک آلی مسند ہے دل میں

بائے بسم اللہ کھولے گی

جو قفل ابجد ہے دل میں

عشق کی اوسط کم نہیں ہوتی

آج بھی صد فی صد ہے دل میں

کوئی بحث نہ کوئی حجت

تو بے رد و کد ہے دل میں

تکتا رہتا ہوں صحرا سے

ایک ہرا گنبد ہے دل میں

عشق ہو جیسے جان کی بازی

ایسی شد و مد ہے دل میں

اس گھر کی وسعت کیا کہنا

تم جیسا خوش قد ہے دل میں

یہ جنت بھی ہے دوزخ بھی

نیک ہے دل میں بد ہے دل میں

بے لوثی سے آئے ہو سچ مچ

یا کوئی مقصد ہے دل میں

سر پہ ضروری کام پڑے ہیں

اور آمد آمد ہے دل میں

ہم جاتے ہیں فاتحہ پڑھنے

پرکھوں کا مشہد ہے دل میں

کیوں کھنچتے ہیں شعورؔ آپ آخر

کیا ہم سے کچھ کد ہے دل میں

(1815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saman To Behad Hai Dil Mein In Urdu By Famous Poet Anwar Shuoor. Saman To Behad Hai Dil Mein is written by Anwar Shuoor. Enjoy reading Saman To Behad Hai Dil Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Shuoor. Free Dowlonad Saman To Behad Hai Dil Mein by Anwar Shuoor in PDF.