جو سنتا ہوں کہوں گا میں جو کہتا ہوں سنوں گا میں

جو سنتا ہوں کہوں گا میں جو کہتا ہوں سنوں گا میں

ہمیشہ مجلس نطق و سماعت میں رہوں گا میں

نہیں ہے تلخ گوئی شیوۂ سنجیدگاں لیکن

مجھے وہ گالیاں دیں گے تو کیا چپ سادھ لوں گا میں

کم از کم گھر تو اپنا ہے اگر ویران بھی ہوگا

تو دہلیز و در و دیوار سے باتیں کروں گا میں

یہی احساس کافی ہے کہ کیا تھا اور اب کیا ہوں

مجھے بالکل نہیں تشویش آگے کیا بنوں گا میں

مری آنکھوں کا سونا چاہے مٹی میں بکھر جائے

اندھیری رات تیری مانگ میں افشاں بھروں گا میں

حصول آگہی کے وقت کاش اتنی خبر ہوتی

کہ یہ وہ آگ ہے جس آگ میں زندہ جلوں گا میں

کوئی اک آدھ تو ہوگا مجھے جو راس آ جائے

بساط وقت پر ہیں جس قدر مہرے چلوں گا میں

اگر اس مرتبہ بھی آرزو پوری نہیں ہوگی

تو اس کے بعد آخر کس بھروسے پر جیوں گا میں

یہی ہوگا کسی دن ڈوب جاؤں گا سمندر میں

تمناؤں کی خالی سیپیاں کب تک چنوں گا میں

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Sunta Hun Kahunga Main Jo Kahta Hun Sununga Main In Urdu By Famous Poet Anwar Shuoor. Jo Sunta Hun Kahunga Main Jo Kahta Hun Sununga Main is written by Anwar Shuoor. Enjoy reading Jo Sunta Hun Kahunga Main Jo Kahta Hun Sununga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Shuoor. Free Dowlonad Jo Sunta Hun Kahunga Main Jo Kahta Hun Sununga Main by Anwar Shuoor in PDF.