جو راہ چلنا ہے خود ہی چن لو یہاں کوئی راہبر نہیں ہے

جو راہ چلنا ہے خود ہی چن لو یہاں کوئی راہبر نہیں ہے

یہی حقیقت ہے بات مانو تمہیں ابھی کچھ خبر نہیں ہے

کسی کو سادہ دلی کا بدلہ ملا ہی کب ہے جو اب ملے گا

وفا بھی دنیا میں ایک شے ہے مگر وہ اب معتبر نہیں ہے

نہ جانے کب رخ ہوا بدل دے بھڑک اٹھیں پھر وہ بجھتے شعلے

ہراس ہے وہ فضا پہ طاری کہیں بھی محفوظ گھر نہیں ہے

جو چاہتے ہیں چمن کو باٹیں وہ کیسے باٹیں‌ گے فصل گلشن

بہے گا غنچوں کا خون کتنا انہیں تو اس کا بھی ڈر نہیں ہے

جو پشت پہ وار کر رہے ہیں کہو کہ اب سامنے سے آئیں

جسے وہ غافل سمجھ رہے ہیں وہ اس قدر بے خبر نہیں ہے

نہ کامیابی ملے گی تم کو ہمیں مٹانے کی کوششوں میں

جھکے گا جو ظالموں کے آگے وہ حق پرستوں کا سر نہیں ہے

جو بانٹتے ہیں متاع ہستی انہیں یہ افشاںؔ ذرا بتا دو

جو میں نے مانگا ہے حق ہے میرا مجھے یہ کہنے میں ڈر نہیں ہے

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Rah Chalna Hai KHud Hi Chun Lo Yahan Koi Rahbar Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Arjumand Bano Afshan. Jo Rah Chalna Hai KHud Hi Chun Lo Yahan Koi Rahbar Nahin Hai is written by Arjumand Bano Afshan. Enjoy reading Jo Rah Chalna Hai KHud Hi Chun Lo Yahan Koi Rahbar Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arjumand Bano Afshan. Free Dowlonad Jo Rah Chalna Hai KHud Hi Chun Lo Yahan Koi Rahbar Nahin Hai by Arjumand Bano Afshan in PDF.