روشنی بن کے ستاروں میں رواں رہتے ہیں

روشنی بن کے ستاروں میں رواں رہتے ہیں

جسم افلاک میں ہم صورت جاں رہتے ہیں

ہیں دل دہر میں ہم صورت امید نہاں

مثل ایماں رخ ہستی پہ عیاں رہتے ہیں

جو نہ ڈھونڈو تو ہمارا کوئی مسکن ہی نہیں

اور دیکھو تو قریب رگ جاں رہتے ہیں

ہر نفس کرتے ہیں اک طرفہ تماشا پیدا

ہم سر دار بھی تزئیں جہاں رہتے ہیں

اور بھی اہل نظر ہیں کبھی دیکھو تو سہی

ہم بھی اس شہر میں اے کم نظراں رہتے ہیں

دل کی دھڑکن سے ملا ان کا پتہ کچھ ہم کو

کس کو معلوم تھا ورنہ وہ کہاں رہتے ہیں

وسعت دشت نہیں راس چمن زادوں کو

ہم ترے شہر کی جانب نگراں رہتے ہیں

اشک گرتے ہیں تو کچھ دل کو سکوں ملتا ہے

ہائے وہ لوگ جو محروم فغاں رہتے ہیں

زندگی بھر کا ہے احباب سے اس دشت میں ساتھ

مثل جاں رہتے ہیں ہم عرشؔ جہاں رہتے ہیں

(2413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushni Ban Ke Sitaron Mein Rawan Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Raushni Ban Ke Sitaron Mein Rawan Rahte Hain is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Raushni Ban Ke Sitaron Mein Rawan Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Raushni Ban Ke Sitaron Mein Rawan Rahte Hain by Arsh Siddiqui in PDF.