بند آنکھوں سے نہ حسن شب کا اندازہ لگا

بند آنکھوں سے نہ حسن شب کا اندازہ لگا

محمل دل سے نکل سر کو ہوا تازہ لگا

دیکھ رہ جائے نہ تو خواہش کے گنبد میں اسیر

گھر بناتا ہے تو سب سے پہلے دروازہ لگا

ہاں سمندر میں اتر لیکن ابھرنے کی بھی سوچ

ڈوبنے سے پہلے گہرائی کا اندازہ لگا

ہر طرف سے آئے گا تیری صداؤں کا جواب

چپ کے چنگل سے نکل اور ایک آوازہ لگا

سر اٹھا کر چلنے کی اب یاد بھی باقی نہیں

میرے جھکنے سے میری ذلت کا اندازہ لگا

لفظ معنی سے گریزاں ہیں تو ان میں رنگ بھر

چہرہ ہے بے نور تو اس پر کوئی غازہ لگا

آج پھر وہ آتے آتے رہ گیا اور آج پھر

سر بسر بکھرا ہوا ہستی کا شیرازہ لگا

رحم کھا کر عرشؔ اس نے اس طرف دیکھا مگر

یہ بھی دل دے بیٹھنے کا مجھ کو خمیازہ لگا

(949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Band Aankhon Se Na Husn-e-shab Ka Andaza Laga In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Band Aankhon Se Na Husn-e-shab Ka Andaza Laga is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Band Aankhon Se Na Husn-e-shab Ka Andaza Laga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Band Aankhon Se Na Husn-e-shab Ka Andaza Laga by Arsh Siddiqui in PDF.