لوٹے مزے جو ہم نے تمہارے اگال کے

لوٹے مزے جو ہم نے تمہارے اگال کے

مر مر گئے رقیب لہو ڈال ڈال کے

بے یار دود و لکا مرے آسماں بنا

ساقی بنا دے ماہ پیالہ اچھال کے

بگڑے ہوئے ہو آج بناوٹ نہ کیجیے

اے جان چھپتے ہیں کہیں تیور ملال کے

پہنچا دیا ہے دم میں لب بام یار تک

قائل ہیں ہم تو اپنی کمند خیال کے

دنیائے دوں کو آنکھ اٹھا کر نہ دیکھیے

عاشق جوان ہوتے ہیں کب پیر زال کے

اپنے ہی سلسلے میں ہے بیعت انہیں نصیب

زلفوں کے سب فقیر ہمارے ہیں بال کے

ٹوٹیں نہ خار اور کہیں پھوٹیں نہ آبلے

وحشت میں پاؤں رکھتے ہیں اپنا سنبھال کے

وحشت میں اپنے ہاتھ سے پہنچا ہمیں گزند

پچھتائے آستین میں ہم سانپ پال کے

ہم ان سے اور وہ ہم سے دم صلح تھے خجل

چھینٹے لڑا کیے عرق انفعال کے

بے یار مے کشی بھی جو کیجے تو غم کے ساتھ

جام و سبو بنائیے گرد ملال کے

دل میں تمہاری یاد بھی ہے جان لیجئے

تیر نگہ لگایے گا دیکھ بھال کے

دانتوں میں مسی مل کے اگر کیجیے خلال

نظروں میں میل سرمہ ہوں تنکے خلال کے

رفتار کلک قہر ہے آفت سریر کلک

مضموں جو لکھ رہا ہوں ترے بول چال کے

ہم مشربوں میں چل کے قلقؔ مے کشی کرو

جھگڑے وہاں نہیں ہیں حرام و حلال کے

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

LuTe Maze Jo Humne Tumhaare Ugal Ke In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. LuTe Maze Jo Humne Tumhaare Ugal Ke is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading LuTe Maze Jo Humne Tumhaare Ugal Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad LuTe Maze Jo Humne Tumhaare Ugal Ke by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.