رگ و پے میں بھرا ہے میرے شور اس کی محبت کا

رگ و پے میں بھرا ہے میرے شور اس کی محبت کا

نمک پرور وہ ہوں میں یار کے حسن و ملاحت کا

بنانے سے مرے بگڑا یہ رنگ ان کی طبیعت کا

مجھی سے ہے پری زادوں کو دعوے آدمیت کا

خریداریٔ جنس حسن پر رغبت دلاتا ہے

بنا ہے شوق دل دلال بازار محبت کا

صدائے آہ ہے مضراب غم کی چھیڑ سے پیدا

دل نالاں نیا پردہ ہے قانون محبت کا

جو وقت قتل اس کے لعل شیریں کا پڑا پرتو

پلایا آب تیغ یار نے شربت شہادت کا

ہوا یہ دل نہ جب میرا تو پھر کیا اور کا ہوگا

بھروسہ کیجیو تم بھی نہ ایسے بے مروت کا

زمانے کو تو میرے واسطے ان سب نے چھوڑا ہے

نہ ہوں کس طرح میں ممنون درد و رنج و محنت کا

عبث آسودگان خاک کو بد خواب کرتے ہو

ابھی سے کیوں مچا رکھا ہے ہنگامہ قیامت کا

ضعیفی میں بشر لہو و لعب کو ترک کرتے ہیں

سفیدی موئے سر کی نور ہے کیا چشم عبرت کا

بہار باغ عالم بے ثبات ایسی ہے اے بلبل

گماں ہے خندۂ گل پر صدائے کوس رحلت کا

دبستان ازل میں اوستاد عشق نے مجھ کو

سبق پہلے دیا تھا ابجد واب محبت کا

سدا یاں حلت بنت عنب کی عقد جاری ہے

طریقہ ہے نرالا پیر میکش کی طریقت کا

جو پایا مغبچوں میں طرز اعجاز مسیحائی

ہوا زاہد بھی قائل پیر میکش کی کرامت کا

ثبوت جرم الفت کر کے مارا اس کے سودے نے

تری زلف رسا درہ بنی شرع محبت کا

نہ دیکھا مڑ کے بھی پھر عہد پیری میں جوانی نے

عبث مذکور کرتے ہو تم ایسے بے مروت کا

وہ بیکس ہوں سوائے شبنم گریاں پس مردن

دیا رونے میں کس نے ساتھ میری شمع تربت کا

غبار کینہ و بغض و حسد سے پاک ہے یہ دل

ہمارے آئنے نے منہ نہیں دیکھا کدورت کا

کریں کیا رند مشرب اختیار اک مذہب اے واعظ

نہیں دل توڑنا منظور ہفتاد و دو ملت کا

قلقؔ ہر وقت اب ہے سامنا تکلیف پیری کا

جوانی لوٹ کر سب لے گئی اسباب راحت کا

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rag-o-pai Mein Bhara Hai Mere Shor Uski Mohabbat Ka In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. Rag-o-pai Mein Bhara Hai Mere Shor Uski Mohabbat Ka is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading Rag-o-pai Mein Bhara Hai Mere Shor Uski Mohabbat Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad Rag-o-pai Mein Bhara Hai Mere Shor Uski Mohabbat Ka by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.