کیا کہوں کتنی اذیت سے نکالی گئی شب

کیا کہوں کتنی اذیت سے نکالی گئی شب

ہاں یہی شب یہ مری ہجر بنا لی گئی شب

پہلے ظلمت کا پرستار بنایا گیا میں

اور پھر میری نگاہوں سے اٹھا لی گئی شب

رات بھر فتح وہ کرتی رہی اجیاروں کو

صبح دم اپنے اندھیروں سے بھی خالی گئی شب

تا سدا مجھ میں رہیں چاند ستارے روشن

میری مٹی میں طبیعت سے ملا لی گئی شب

ختم ہوتا ہی نہیں سلسلہ تنہائی کا

جانے کس درجہ مسافت میں ہے ڈھالی گئی شب

فصل مقصود تھی صارمؔ ہمیں سورج کی جہاں

حیف ہے ان ہی زمینوں پہ اگا لی گئی شب

(749) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Kahun Kitni Aziyyat Se Nikali Gai Shab In Urdu By Famous Poet Arshad Jamal 'Sarim'. Kya Kahun Kitni Aziyyat Se Nikali Gai Shab is written by Arshad Jamal 'Sarim'. Enjoy reading Kya Kahun Kitni Aziyyat Se Nikali Gai Shab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Jamal 'Sarim'. Free Dowlonad Kya Kahun Kitni Aziyyat Se Nikali Gai Shab by Arshad Jamal 'Sarim' in PDF.