خدشہ

گپھاؤں جنگلوں سے دور

ہم تہذیب کی دھن پر

تمدن کی ردا اوڑھے

سفر کرتے رہے ہیں ایک مدت سے

مگر یہ اک حقیقت ہے

کہ اس لمبے سفر کی ایک ساعت بھی

ہمارے حق میں کچھ اچھی نہیں نکلی

دریدہ ہو چکی اس درمیاں چادر تمدن کی

گراں بار سماعت ہو گئی تہذیب کی ہر دھن

اب ایسے میں

زمیں کی شکل کو مد نظر رکھیے

تو یہ محسوس ہوتا ہے

کہ یوں جاری رہا اپنا سفر

تو ایک دن

پھر سے نہ جا پہنچیں

گپھاؤں کے اندھیروں میں

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHadsha In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. KHadsha is written by Arshad Kamal. Enjoy reading KHadsha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad KHadsha by Arshad Kamal in PDF.