یہ لوگ خواب بہت کربلا کے دیکھتے ہیں

یہ لوگ خواب بہت کربلا کے دیکھتے ہیں

مگر غنیم کو گردن جھکا کے دیکھتے ہیں

سنا ہے برف رتیں روشنی سے ڈرتی ہیں

سو اک چراغ کو ہم بھی جلا کے دیکھتے ہیں

انہیں کہو کہ کبھی جنگلوں کی سمت بھی آئیں

جو بستیوں میں کرشمے خدا کے دیکھتے ہیں

جنوں میں کوئی اضافہ نہیں ہے مدت سے

غبار جسم بھی اب کے اڑا کے دیکھتے ہیں

یہ دل ہے ٹھہری ہوئی جھیل کی طرح کب سے

اب اس میں پھر کوئی پتھر گرا کے دیکھتے ہیں

پھر اک خیال کو زنجیر کر دیا ہم نے

پھر ایک نام کو دل سے مٹا کے دیکھتے ہیں

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Log KHwab Bahut Karbala Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Asad Badayuni. Ye Log KHwab Bahut Karbala Ke Dekhte Hain is written by Asad Badayuni. Enjoy reading Ye Log KHwab Bahut Karbala Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Badayuni. Free Dowlonad Ye Log KHwab Bahut Karbala Ke Dekhte Hain by Asad Badayuni in PDF.