کوئی دل جوئی نہیں تھی کوئی شنوائی نہ تھی

کوئی دل جوئی نہیں تھی کوئی شنوائی نہ تھی

جیسے اہل شہر سے میری شناسائی نہ تھی

مجھ کو اک چپ چاپ سے چہرے نے زخمی کر دیا

میں نے ایسی چوٹ ساری زندگی کھائی نہ تھی

غور سے دیکھیں تو ہے یادوں کے رنگوں کا کمال

اس قدر دل کش کبھی تصویر تنہائی نہ تھی

کر دیا جس نے مجھے پھر زندگی سے ہمکنار

تھا مرا ذوق یقیں تیری مسیحائی نہ تھی

باغباں کی اک ذرا سی لغزش ترتیب سے

موسم گل تھا مگر گلشن میں رعنائی نہ تھی

جن سے تھی انصاف کی امید اہل درد کو

غور سے دیکھا تو ان آنکھوں میں بینائی نہ تھی

نا خدا مجھ کو اپاہج کر گیا ورنہ اسدؔ

آسماں اونچا نہ تھا دریا میں گہرائی نہ تھی

(1246) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Dil-jui Nahin Thi Koi Shunawai Na Thi In Urdu By Famous Poet Asad Jafri. Koi Dil-jui Nahin Thi Koi Shunawai Na Thi is written by Asad Jafri. Enjoy reading Koi Dil-jui Nahin Thi Koi Shunawai Na Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Jafri. Free Dowlonad Koi Dil-jui Nahin Thi Koi Shunawai Na Thi by Asad Jafri in PDF.