چلتے چلتے رک جاتا ہے

چلتے چلتے رک جاتا ہے

دیوانہ کچھ سوچ رہا ہے

اس جنگل کا ایک ہی رستہ

جس پر جادو کا پہرا ہے

دور گھنے پیڑوں کا منظر

مجھ کو آوازیں دیتا ہے

دم لوں یا آگے بڑھ جاؤں

سر پر بادل کا سایا ہے

اس ظالم کی آنکھیں نم ہیں

پتھر سے پانی رستا ہے

بھیگا بھیگا صبح کا آنچل

رات بہت پانی برسا ہے

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chalte Chalte Ruk Jata Hai In Urdu By Famous Poet Asghar Gorakhpuri. Chalte Chalte Ruk Jata Hai is written by Asghar Gorakhpuri. Enjoy reading Chalte Chalte Ruk Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Gorakhpuri. Free Dowlonad Chalte Chalte Ruk Jata Hai by Asghar Gorakhpuri in PDF.