دل جاری ہے

اے دوست! کبھی تو آ کے مل

یہ دل تیرے لیے جاری ہے

دل جاری ہے

دل آٹھ پہر سے جاری ہے

جیسے کوئی دریا ساون میں

جیسے کوئی برکھا جاڑے میں

ایسے میں بدری کاری ہے

دل جاری ہے

دل آٹھ پہر سے جاری ہے

کبھی دل دو گنا ہو جاتا ہے

جب تیرا درد سماتا ہے

ہر سانس میں رس مل جاتا ہے

تیرے ہونے کا

تیرے نیند نگر میں آنے کا

دل جاری ہے

دل ازلوں ازل سے جاری ہے

تجھے نیند سمجھ کے سو لوں میں

اور اوڑھ کے جیون کر لوں میں

یہ نیند ادھوری ہوتی ہے

کہیں سپنے میں کھل جاتی ہے

تجھے کیسے اوڑھوں کمبل میں

تجھے کیسے پہنوں جاڑے میں

تجھے کیسے بیتوں برسوں میں

جو بیت چکا وہ بادل تھا

اب بیتنا چاہوں لباسوں میں

تجھے اوڑھنا چاہوں کپاسوں میں

کبھی آ کے مل

ایسے کہ اچانک دھوپ کھلے

ایسے کہ اچانک شام ڈھلے

ایسے کہ اچانک درد اٹھے

میری نس نس میں

اور تو اس درد میں شامل ہو

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jari Hai In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Dil Jari Hai is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Dil Jari Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Dil Jari Hai by Asghar Nadeem Sayed in PDF.