میرے دل میں جنگل ہے

میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں بھیڑیا رہتا ہے

جو رات کو میری آنکھوں میں آ جاتا ہے

اور سارے منظر کھا جاتا ہے

صبح کو سورج اپنے پیالے سے شبنم ٹپکاتا ہے

اور دن کا بچہ

میری روح کے جھولے میں رکھ جاتا ہے

میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں فاختہ رہتی ہے

جو اپنے پروں سے میرے لئے

اک پرچم بنتی رہتی ہے

اور خوشبو سے اک نغمہ لکھتی رہتی ہے

پھر تھک کر میرے بالوں میں سو جاتی ہے

میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں جوگی رہتا ہے

جو میرے خون سے اپنی شراب بناتا ہے

اور اپنے ستار میں چھپی ہوئی لڑکی کو

پاس بلاتا ہے

پھر جنگل بوسہ بن جاتا ہے

میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں بھولا بھٹکا زخمی شہزادہ ہے

جس کا لشکر

خون کی دھار پہ اس کے پیچھے آتا ہے

وہ اپنے وطن کے نقشے کو زخموں پہ باندھ کے

آخری خطبہ دیتا ہے

پھر مر جاتا ہے

میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں گہری خاموشی ہے

(915) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Dil Mein Jangal Hai In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Mere Dil Mein Jangal Hai is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Mere Dil Mein Jangal Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Mere Dil Mein Jangal Hai by Asghar Nadeem Sayed in PDF.