ہو گئی اپنوں کی ظاہر دشمنی اچھا ہوا

ہو گئی اپنوں کی ظاہر دشمنی اچھا ہوا

چھوڑ دی ہم نے بھی ان کی دوستی اچھا ہوا

بچ گئے اپنوں کے ہر مشق ستم سے شکر ہے

دوستوں نے ہم کو سمجھا اجنبی اچھا ہوا

جس کو جینے کا ذرا سا بھی نہیں تھا حوصلہ

ڈر کے غم سے مر گیا وہ آدمی اچھا ہوا

جانے میں اور تو کے جھگڑے کیسے سلجھاتے بھی ہم

آ گئی تھی کام اپنی بے خودی اچھا ہوا

شام کے سائے سے بھی ڈرتی رہی جو روشنی

کھا گئی اس روشنی کو تیرگی اچھا ہوا

غم ہی اپنا یار ہے دل سے جدا ہوتا نہیں

چند لمحوں کی خوشی اب جا چکی اچھا ہوا

کون دیتا مجھ کو ان کی بے وفائی کا ثبوت

آپ نے کر دی کہی کو ان کہی اچھا ہوا

مجھ کو دیوانہ سمجھ کر لوگ مجھ سے دور ہیں

مفت میں جو مجھ پہ یہ تہمت لگی اچھا ہوا

اس طرح سے لاج رکھ لی ہم نے اصغرؔ پیار کی

روتے روتے آ گئی لب پر ہنسی اچھا ہوا

(1759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ho Gai Apnon Ki Zahir Dushmani Achchha Hua In Urdu By Famous Poet Asghar Velori. Ho Gai Apnon Ki Zahir Dushmani Achchha Hua is written by Asghar Velori. Enjoy reading Ho Gai Apnon Ki Zahir Dushmani Achchha Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Velori. Free Dowlonad Ho Gai Apnon Ki Zahir Dushmani Achchha Hua by Asghar Velori in PDF.