گرتی ہے تو گر جائے یہ دیوار سکوں بھی

گرتی ہے تو گر جائے یہ دیوار سکوں بھی

جینے کے لیے چاہیئے تھوڑا سا جنوں بھی

یہ کیسی انا ہے مرے اندر کہ مسلسل

دیکھوں اسے لیکن نظر انداز کروں بھی

کھل کر تو وہ مجھ سے کبھی ملتا ہی نہیں ہے

اور اس سے بچھڑ جانے کا امکان ہے یوں بھی

ایسی بھی کوئی خاص تعلق کی فضا ہو

محفل میں جب اس کی نہ رہوں اور رہوں بھی

وہ راز جو بس اس کی نگاہوں نے پڑھا ہے

جی چاہتا ہے میں اسے ہونٹوں سے کہوں بھی

اس وقت کہیں جا کے غزل ہوگی مکمل

آنکھوں سے ٹپک جائے جو اک قطرۂ خوں بھی

(898) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Girti Hai To Gir Jae Ye Diwar-e-sukun Bhi In Urdu By Famous Poet Ashfaq Husain. Girti Hai To Gir Jae Ye Diwar-e-sukun Bhi is written by Ashfaq Husain. Enjoy reading Girti Hai To Gir Jae Ye Diwar-e-sukun Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashfaq Husain. Free Dowlonad Girti Hai To Gir Jae Ye Diwar-e-sukun Bhi by Ashfaq Husain in PDF.