حیلہ ہے حوالہ ہے

حیلہ ہے حوالہ ہے

یہ عشق نرالا ہے

شکوہ بھی شکایت بھی

سب پیار کی مالا ہے

سوچو تو فقط سورج

سمجھو تو اجالا ہے

ہے یاد وہی ازبر

جو بھولنے والا ہے

بچھڑے ہوئے ساتھی ہیں

اور پاؤں میں چھالا ہے

حالات بھی پس مرده

ہونٹوں پہ بھی تالا ہے

آئینہ تن تنہا

سچ بولنے والا ہے

یاروں کی محبت نے

اشہدؔ کو سنبھالا ہے

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hila Hai Hawala Hai In Urdu By Famous Poet Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Hila Hai Hawala Hai is written by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Enjoy reading Hila Hai Hawala Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman. Free Dowlonad Hila Hai Hawala Hai by Ashhad Bilal Ibn-e-chaman in PDF.