پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

پردے مری نگاہ کے بھی درمیاں نہ تھے

کیا کہیے ان کے جلوے کہاں تھے کہاں نہ تھے

جس راستے سے لے گئی تھی مجھ کو بے خودی

اس راہ میں کسی کے قدم کے نشاں نہ تھے

راز آشنا ہے میری نظر یا پھر آئنہ

ورنہ وہ اپنے حسن کے خود رازداں نہ تھے

کچھ بے صدا سے لفظ نظر کہہ گئی ضرور

مانا لب خموش رہین بیاں نہ تھے

آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہرباں

بھولے تو یوں کہ جیسے کبھی مہرباں نہ تھے

اشرفؔ فریب زیست ہے کب امتحاں سے کم

اس کے سوا تو اور یہاں امتحاں نہ تھے

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parde Meri Nigah Ke Bhi Darmiyan Na The In Urdu By Famous Poet Ashraf Rafi. Parde Meri Nigah Ke Bhi Darmiyan Na The is written by Ashraf Rafi. Enjoy reading Parde Meri Nigah Ke Bhi Darmiyan Na The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashraf Rafi. Free Dowlonad Parde Meri Nigah Ke Bhi Darmiyan Na The by Ashraf Rafi in PDF.