پھولوں سے سجا اک سیج دکھا

چمکیلا سا بھڑکیلا سا

اطراف میں جس کے جنتا تھی

اسٹیج پہ کچھ سجن تھے کھڑے

کچھ جھنڈے تھے کچھ نعرے تھے

کچھ لمبی لمبی باتیں تھیں

کچھ بھاری بھاری وعدے تھے

ان باتوں کا ان وعدوں کا

بس ہم سے اتنا رشتہ ہے

کے ووٹ انہیں ہم دیں دیں سب

سرکار انہیں کی چن لیں ہم

راج انہیں کا چلنے دیں

ہر سمت انہیں کا جھنڈا ہو

ادھیکار انہیں کا چلتا ہو

جب جنتا ان کو چنتی ہے

اور ان کے حق میں لڑتی ہے

تب راشٹر ان کا بدلا ہے

ان لمبی لمبی باتوں کا

ان بھاری بھاری وعدوں کا

عنوان ہوا کچھ ایسے ہے

ای وی ایم بھی میرا ہے

سب نیتا نگری میری ہے

اب کوئی نہیں کچھ بولے گا

اور کوئی نہیں منہ کھولے گا

(5598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phulon Se Saja Ek Sej Dikha In Urdu By Famous Poet Asra Rizvi. Phulon Se Saja Ek Sej Dikha is written by Asra Rizvi. Enjoy reading Phulon Se Saja Ek Sej Dikha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asra Rizvi. Free Dowlonad Phulon Se Saja Ek Sej Dikha by Asra Rizvi in PDF.