وہ شخص پھر کہانی کا عنوان بن گیا

وہ شخص پھر کہانی کا عنوان بن گیا

میں درد لکھ رہی تھی وہ دیوان بن گیا

گردش میں چاروں سمت رہے اس کے لفظ لفظ

کچھ یوں ہوا کے آج وہ مہمان بن گیا

خوش تھی میں اس کو بخش کے کردار پھر نیا

وہ میری دل لگی کا بھی سامان بن گیا

محفل عروج پر تھی کہ نظریں الجھ پڑیں

سب جان بوجھ کے بھی وہ انجان بن گیا

جب اس کا عشق خون کی دھاروں میں حل ہوا

میرے لیے تو لولو و مرجان بن گیا

اتنے تغیرات کے اللہ کی پناہ

ہر کرب میرے عشق کا تاوان بن گیا

لذت تو آنکھ نے بھی اٹھائی تھی ساری رات

اک خواب میری روح کا سوہان بن گیا

کچھ اور رمز مجھ پہ کیے جائیں آشکار

اس کی طرف سے یہ نیا فرمان بن گیا

اسریٰؔ قدم سنبھال کے رکھنا زمین پر

شیطان کہہ رہا ہے کہ رحمان بن گیا

(2447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo ShaKHs Phir Kahani Ka Unwan Ban Gaya In Urdu By Famous Poet Asra Rizvi. Wo ShaKHs Phir Kahani Ka Unwan Ban Gaya is written by Asra Rizvi. Enjoy reading Wo ShaKHs Phir Kahani Ka Unwan Ban Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asra Rizvi. Free Dowlonad Wo ShaKHs Phir Kahani Ka Unwan Ban Gaya by Asra Rizvi in PDF.