یوں پابند سلاسل ہو کر کون پھرے بازاروں میں

یوں پابند سلاسل ہو کر کون پھرے بازاروں میں

خود ہی قید نہ ہو جائیں کیوں اپنی ہی دیواروں میں

رات کے لمحوں کی سنگینی دل کو ڈستی رہتی ہے

جسم سلگتا رہتا ہے تنہائی کے انگاروں میں

روشنیوں کے شہر اندھیروں کے جادو میں ڈوب گئے

بجھنے لگی ہو نور کی مشعل جیسے چاند ستاروں میں

درد کے تپتے صحرا میں اک آبلہ پا سر گرداں ہے

تم کو کیا تم جشن مناؤ خوشیوں کے گہواروں میں

میں کوئی سقراط نہ تھا جو زہر کا پیالہ پی جاتا

میں خود کیسے ڈوب سکوں گا اپنے لہو کی دھاروں میں

شہر کی راہیں رقص کناں ہیں رنگ فضا میں بکھرا ہے

کتنے چہرے سجے ہوئے ہیں ان چمکیلی کاروں میں

(1274) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Paband-e-salasil Ho Kar Kaun Phire Bazaron Mein In Urdu By Famous Poet Asrar Zaidi. Yun Paband-e-salasil Ho Kar Kaun Phire Bazaron Mein is written by Asrar Zaidi. Enjoy reading Yun Paband-e-salasil Ho Kar Kaun Phire Bazaron Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asrar Zaidi. Free Dowlonad Yun Paband-e-salasil Ho Kar Kaun Phire Bazaron Mein by Asrar Zaidi in PDF.