مانا کہ ستارہ سر افلاک بہت ہیں

مانا کہ ستارہ سر افلاک بہت ہیں

ہم کو بھی ہمارے خس و خاشاک بہت ہیں

کھلتے ہیں کدھر گل دل صد چاک بہت ہیں

دامن ہیں کہاں دیدۂ نمناک بہت ہیں

اتنا نہ ہنسو صاحب ادراک بہت ہیں

آہستہ چلو لوگ تہ خاک بہت ہیں

مٹنے کو تو مٹ جاتے ہیں ارباب محبت

اکسیر ہیں اس راہ میں کم خاک بہت ہیں

جس رنگ میں چاہا تجھے اس رنگ میں دیکھا

لمحے تری فرقت کے طرب ناک بہت ہیں

ان کو بھی جمیلؔ اپنے مقدر سے گلہ ہے

وہ لوگ جو سنتے تھے کہ چالاک بہت ہیں

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mana Ki Sitare Sar-e-aflak Bahut Hain In Urdu By Famous Poet Ataur Rahman Jameel. Mana Ki Sitare Sar-e-aflak Bahut Hain is written by Ataur Rahman Jameel. Enjoy reading Mana Ki Sitare Sar-e-aflak Bahut Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ataur Rahman Jameel. Free Dowlonad Mana Ki Sitare Sar-e-aflak Bahut Hain by Ataur Rahman Jameel in PDF.