سکوت شب سے اک نغمہ سنا ہے

سکوت شب سے اک نغمہ سنا ہے

وہی کانوں میں اب تک گونجتا ہے

غنیمت ہے کہ اپنے غمزدوں کو

وہ حسن خود نگر پہچانتا ہے

جسے کھو کر بہت مغموم ہوں میں

سنا ہے اس کا غم مجھ سے سوا ہے

کچھ ایسے غم بھی ہیں جن سے ابھی تک

دل غم آشنا نا آشنا ہے

بہت چھوٹے ہیں مجھ سے میرے دشمن

جو میرا دوست ہے مجھ سے بڑا ہے

مجھے ہر آن کچھ بننا پڑے گا

مری ہر سانس میری ابتدا ہے

(3068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sukut-e-shab Se Ek Naghma Suna Hai In Urdu By Famous Poet Athar Nafees. Sukut-e-shab Se Ek Naghma Suna Hai is written by Athar Nafees. Enjoy reading Sukut-e-shab Se Ek Naghma Suna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Athar Nafees. Free Dowlonad Sukut-e-shab Se Ek Naghma Suna Hai by Athar Nafees in PDF.