آئنہ ہے خیال کی حیرت

آئنہ ہے خیال کی حیرت

اس پہ تیرے جمال کی حیرت

کوئی چہرہ نہیں تمنا کا

کچھ نہیں خد و خال کی حیرت

کون سا شرق کس طرح کا غرب

کیا جنوب و شمال کی حیرت

ایسا کرتا ہوں باندھ دیتا ہوں

زخم پر اندمال کی حیرت

دیکھنے والا بھی پریشاں ہے

ٹوٹے شیشے میں بال کی حیرت

دل پہ چلتا ہے درد کا جادو

آنکھ میں ہے ملال کی حیرت

دے گیا ہے جواب آ کر وہ

رہ گئی ہے سوال کی حیرت

سب کو حیرت میں ڈال دیتی ہے

چال پر کھائی چال کی حیرت

کھینچ لیتی ہے ایک دن خود ہی

جل پری کو بھی جال کی حیرت

تحفہ ملتا ہے جب جنم دن پہ

ختم ہوتی ہے سال کی حیرت

تبصرے تھے عروج پر میرے

میں نے دیکھی زوال کی حیرت

سب عیاں ہو گیا زمانے پر

ختم شد ماہ و سال کی حیرت

اپنا ماضی بتا رہا ہے زیبؔ

لوٹ آئے گی حال کی حیرت

(2249) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina Hai KHayal Ki Hairat In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Aaina Hai KHayal Ki Hairat is written by Aurangzeb. Enjoy reading Aaina Hai KHayal Ki Hairat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Aaina Hai KHayal Ki Hairat by Aurangzeb in PDF.