کیسا منظر گزرنے والا تھا

کیسا منظر گزرنے والا تھا

آنکھ سے ڈر گزرنے والا تھا

وہ عجب رہ گزار تھی جس کا

مستحق ہر گزرنے والا تھا

وقت سے میں گزر رہا تھا مگر

وقت مجھ پر گزرنے والا تھا

ایک ہی دل ملا تھا اور دل بھی

کچھ نہ کچھ کر گزرنے والا تھا

اس نے بھیجے تھے اشک منظر میں

خشک سے تر گزرنے والا تھا

میرے رستے کو کر دیا ہموار

مجھ سے بہتر گزرنے والا تھا

جاں ہتھیلی پہ رکھ کے مقتل سے

ایک خود سر گزرنے والا تھا

میں نے زنجیر ریل میں کھینچی

جب مرا گھر گزرنے والا تھا

شکر ہے کام آ گئی حکمت

خیر سے شر گزرنے والا تھا

میں وہی کر نہیں سکا صد حیف

کام جو کر گزرنے والا تھا

میرے دل کی ہوا سے زیبؔ اس دن

مور کا پر گزرنے والا تھا

(1166) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha is written by Aurangzeb. Enjoy reading Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Kaisa Manzar Guzarne Wala Tha by Aurangzeb in PDF.