سفر میں فاصلوں کے ساتھ بادبان کھو دیا

سفر میں فاصلوں کے ساتھ بادبان کھو دیا

اتر کے پانیوں میں ہم نے آسمان کھو دیا

یہی کہ ان نفس غبار ساعتوں کے درمیاں

ہوا نے گیت رہگزر نے ساربان کھو دیا

یہ کون ساونوں میں خواب دیکھتا ہے دھوپ کے

یہ کس نے اعتبار غم پس گمان کھو دیا

بس ایک حرف کا گداز اس پہ قرض تھا سو وہ

بچھڑتے وقت خامشی کے درمیان کھو دیا

فراق منزلوں کا اک غبار تھا کہ جس گھڑی

چراغ شب نے اور دل نے میہمان کھو دیا

رتوں میں ایک رت یہاں شجر بھی کاٹنے کی تھی

پتہ چلا جب اپنے گھر کا پاسبان کھو دیا

بچا لیا تھا خواب جو مسافتوں کی دھوپ سے

وہ ابر و باد منظروں کے درمیان کھو دیا

وہ نیند اپنے بچپنے کی راہ میں اجڑ گئی

اس آنکھ نے بھی معجزوں کا اک جہان کھو دیا

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Mein Faslon Ke Sath Baadban Kho Diya In Urdu By Famous Poet Ayub Khawar. Safar Mein Faslon Ke Sath Baadban Kho Diya is written by Ayub Khawar. Enjoy reading Safar Mein Faslon Ke Sath Baadban Kho Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ayub Khawar. Free Dowlonad Safar Mein Faslon Ke Sath Baadban Kho Diya by Ayub Khawar in PDF.