یہ کم نہیں کے وہی شام کا ستارہ ہے

یہ کم نہیں کے وہی شام کا ستارہ ہے

جسے فضیلت تنہائی نے ابھارا ہے

کہیں سراغ نہیں ہے کسی بھی قاتل کا

لہولہان مگر شہر کا نظارہ ہے

میں جا رہا ہوں مکمل وجود پانے کو

مجھے بھی صورت امکاں نے اب پکارا ہے

وہ ہنس کے ہر شب‌ ظلمات کاٹ دیتے ہیں

وہ جن کے سینے میں افلاک کا سپارا ہے

چراغ جلتا رہے گا ہمیشہ الفت کا

یہی وجود کے انوار کا اشارہ ہے

یہ کیسی صورت مہتاب کھل رہی ہے مگر

زمیں پہ کس نے اسے عرش سے اتارا ہے

انا شکار پہ ظاہر یہ کب ہوا اظہرؔ

اسے نبھانے میں تقدیر کا خسارہ ہے

(908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kam Nahin Ke Wahi Sham Ka Sitara Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Hashmi. Ye Kam Nahin Ke Wahi Sham Ka Sitara Hai is written by Azhar Hashmi. Enjoy reading Ye Kam Nahin Ke Wahi Sham Ka Sitara Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Hashmi. Free Dowlonad Ye Kam Nahin Ke Wahi Sham Ka Sitara Hai by Azhar Hashmi in PDF.