وہ اک نظر سے مجھے بے اساس کر دے گا

وہ اک نظر سے مجھے بے اساس کر دے گا

مرے یقین کو میرا قیاس کر دے گا

میں جب بھی اس کی اداسی سے اوب جاؤں گی

تو یوں ہنسے گا کہ مجھ کو اداس کر دے گا

ملا کے مجھ سے نگاہیں وہ میری نظروں کے

ذرا سی دیر میں خالی گلاس کر دے گا

پھر اس طرح سے رہے گا مرے خیالوں میں

کہ میری پیاس کو دریا کی پیاس کر دے گا

میں اس کی گرد ہٹاتے ہوئے بھی ڈرتی ہوں

وہ آئینہ ہے مجھے خود شناس کر دے گا

میں اس کے سامنے عریاں لگوں گی دنیا کو

وہ میرے جسم کو میرا لباس کر دے گا

وہ ماہتاب صفت صرف روشنی ہی نہیں

مجھی کو رات کا منظر بھی خاص کر دے گا

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Ek Nazar Se Mujhe Be-asas Kar Dega In Urdu By Famous Poet Aziz Bano Darab Wafa. Wo Ek Nazar Se Mujhe Be-asas Kar Dega is written by Aziz Bano Darab Wafa. Enjoy reading Wo Ek Nazar Se Mujhe Be-asas Kar Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Bano Darab Wafa. Free Dowlonad Wo Ek Nazar Se Mujhe Be-asas Kar Dega by Aziz Bano Darab Wafa in PDF.