امید

مجھے یقیں ہے

کہ تم کون مہندی سے

جب میرے عدو کا نام

اپنی خوب صورت کلائی پر لکھو گی

تو

میرا خیال آتے ہی

آخر ایک دن

اس منحوس کے نام پر

خود ہی

بڑا سا کانٹا لگا دو گی

اور دوسری کلائی پر

میرا نام لکھ کر

اسے دیر تک چومتی رہو گی

میں اس لمحے کے انتظار میں

متبادل کلائیوں کی جانب سے موصولہ

ہزاروں دل پذیر آفریں

مسلسل مسترد کئے جا رہا ہوں

کیونکہ

دنیا امید پر قائم ہے

(1216) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Umid In Urdu By Famous Poet Aziz Faisal. Umid is written by Aziz Faisal. Enjoy reading Umid Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Faisal. Free Dowlonad Umid by Aziz Faisal in PDF.