دھوپ کے جاتے ہی مر جاؤں گا میں

دھوپ کے جاتے ہی مر جاؤں گا میں

ایک سایہ ہوں بکھر جاؤں گا میں

اعتبار دوستی کا رنگ ہوں

بے یقینی میں اتر جاؤں گا میں

دن کا سارا زہر پی کر، آج پھر

رات کے بستر پہ مر جاؤں گا میں

پھر کبھی تم سے ملوں گا راستو!

لوٹ کر فی الحال گھر جاؤں گا میں

اس سے ملنے کی طلب میں آؤں گا

اور بس، یوں ہی گزر جاؤں گا میں

میں کہ الزام محبت ہوں نبیلؔ

کیا خبر کس کس کے سر جاؤں گا میں

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhup Ke Jate Hi Mar Jaunga Main In Urdu By Famous Poet Aziz Nabeel. Dhup Ke Jate Hi Mar Jaunga Main is written by Aziz Nabeel. Enjoy reading Dhup Ke Jate Hi Mar Jaunga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Nabeel. Free Dowlonad Dhup Ke Jate Hi Mar Jaunga Main by Aziz Nabeel in PDF.