فصل رائیگاں

ہر برس ان دنوں میں کہیں بھی رہوں

سلسلے ابر کے

سست رو تیز رو قافلے ابر کے

یوں ہی آتے ہیں قلزم لٹاتے ہوئے

یوں ہی جاتے ہیں یہ ان کا دستور ہے

لیکن اب کے برس

میں اکیلا سر دشت تشنہ کھڑا

ان کو رہ رہ کے آواز دیتا رہا

مجھ کو بھی ساتھ لیتے چلو

قافلہ چھٹ گیا ہے مرا

سلسلے ابر کے

قافلے ابر کے

یوں ہی آتے رہے

یوں ہی جاتے رہے

کب سے آنکھوں کو حسرت ہے برسات کی

(923) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasl-e-raegan In Urdu By Famous Poet Aziz Qaisi. Fasl-e-raegan is written by Aziz Qaisi. Enjoy reading Fasl-e-raegan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Qaisi. Free Dowlonad Fasl-e-raegan by Aziz Qaisi in PDF.