گوریوں نے جشن منایا میرے آنگن بارش کا

گوریوں نے جشن منایا میرے آنگن بارش کا

بیٹھے بیٹھے آ گئی نیند اصرار تھا یہ کسی خواہش کا

چند کتابیں تھوڑے سپنے اک کمرے میں رہتے ہیں

میں بھی یہاں گنجائش بھر ہوں کس کو خیال آرائش کا

ٹھہر ٹھہر کر کوند رہی تھی بجلی باہر جنگل میں

ٹرین رکی تو سرپٹ ہو گیا گھوڑا وقت کی تازش کا

ٹیس پرانے زخموں کی تھی نیند اچٹ گئی آنکھوں سے

بھیگ رہا تھا کروٹ کروٹ گوشہ گوشہ بالش کا

کسی کے دل پر دستک دوں گا کسی کے غم کا دکھڑا ہوں

سننے والے سمجھ رہے ہیں نغمہ ہوں فرمائش کا

سر کے اوپر خاک اڑی تو سب دل تھام کے بیٹھ گئے

خبر نہیں تھی گزر چکا ہے موسم ابر نوازش کا

رینگ رہی تھیں امر لتائیں چھپ چھپ کر شادابی میں

عریاں ہوتی شاخوں سے اب بھرم کھلا زیبائش کا

اپنی ہی دھن میں مگن رہتا ہے سچے سر کا سازندہ

جیسے کہ میں ہوں متوالا خود اپنے طرز نگارش کا

قدم قدم ہے ویرانہ کہیں اور خلشؔ اب کیا جانا

ورنہ شوق مجھے بھی کل تھا صحرا کی پیمائش کا

(909) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gaurayyon Ne Jashn Manaya Mere Aangan Barish Ka In Urdu By Famous Poet Badr-e-Alam Khalish. Gaurayyon Ne Jashn Manaya Mere Aangan Barish Ka is written by Badr-e-Alam Khalish. Enjoy reading Gaurayyon Ne Jashn Manaya Mere Aangan Barish Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badr-e-Alam Khalish. Free Dowlonad Gaurayyon Ne Jashn Manaya Mere Aangan Barish Ka by Badr-e-Alam Khalish in PDF.