بحث کیوں ہے کافر و دیں دار کی

بحث کیوں ہے کافر و دیں دار کی

سب ہے قدرت داور دوار کی

ہم صف ''قالوا بلیٰ'' میں کیا نہ تھے

کچھ نئی خواہش نہیں دیدار کی

ڈھونڈھ کر دل میں نکالا تجھ کو یار

تو نے اب محنت مری بیکار کی

شکل گل میں جلوہ کرتے ہو کبھی

گاہ صورت بلبل گل زار کی

آپ آتے ہو کبھی سبحہ بکف

کرتے ہو خواہش کبھی زنار کی

لن ترانی آپ کی موسیٰ سے تھی

ہر جگہ حاجت نہیں انکار کی

خاص ہیں مقتول شمشیر جفا

کچھ تو لذت ہے تری تلوار کی

دیر و کعبہ میں کلیسا میں پھرے

ہر جگہ ہم نے تلاش یار کی

سب کی ہے تقدیر تیرے ہاتھ میں

کیا شکایت مسلم و کفار کی

ہم میں جوہر تھے عبادت خاص کے

کر دیا انساں یہ مٹی خوار کی

مہر و مہ کو عمر بھر دیکھا کئے

تھی تمنا روئے پر انوار کی

اور اے بہرامؔ اک لکھو غزل

آپ کو قلت نہیں اشعار کی

(779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahs Kyun Hai Kafir-o-din-dar Ki In Urdu By Famous Poet Bahram Ji. Bahs Kyun Hai Kafir-o-din-dar Ki is written by Bahram Ji. Enjoy reading Bahs Kyun Hai Kafir-o-din-dar Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bahram Ji. Free Dowlonad Bahs Kyun Hai Kafir-o-din-dar Ki by Bahram Ji in PDF.