دل کا معاملہ وہی محشر وہی رہا

دل کا معاملہ وہی محشر وہی رہا

اب کے برس بھی رات کا منتظر وہی رہا

نومید ہو گئے تو سبھی دوست اٹھ گئے

وہ صید انتقام تھا در پر وہی رہا

سارا ہجوم پا پیادہ چوں کہ درمیاں

صرف ایک ہی سوار تھا رہبر وہی رہا

سب لوگ سچ ہے با ہنر تھے پھر بھی کامیاب

یہ کیسا اتفاق تھا اکثر وہی رہا

یہ ارتقا کا فیض تھا یا محض حادثہ

مینڈک تو فیل پا ہوئے اژدر وہی رہا

سب کو حروف التجا ہم نذر کر چکے

دشمن تو موم ہو گئے پتھر وہی رہا

(1822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ka Moamla Wahi Mahshar Wahi Raha In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Dil Ka Moamla Wahi Mahshar Wahi Raha is written by Balraj Komal. Enjoy reading Dil Ka Moamla Wahi Mahshar Wahi Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Dil Ka Moamla Wahi Mahshar Wahi Raha by Balraj Komal in PDF.