کھویا کھویا اداس سا ہوگا

کھویا کھویا اداس سا ہوگا

تم سے وہ شخص جب ملا ہوگا

قرب کا ذکر جب چلا ہوگا

درمیاں کوئی فاصلہ ہوگا

روح سے روح ہو چکی بد ظن

جسم سے جسم کب جدا ہوگا

پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر

سامنے کوئی مسئلہ ہوگا

ہر حماقت پہ سوچتے تھے ہم

عقل کا اور مرحلہ ہوگا

گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے

پھول آنگن میں جل چکا ہوگا

کل کی باتیں کرو گے جب لوگو

خوف سا دل میں رونما ہوگا

(1323) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khoya Khoya Udas Sa Hoga In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Khoya Khoya Udas Sa Hoga is written by Balraj Komal. Enjoy reading Khoya Khoya Udas Sa Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Khoya Khoya Udas Sa Hoga by Balraj Komal in PDF.