گریۂ سگاں

جب کتے رات کو روتے ہیں

تو اکثر لوگ سمجھتے ہیں

کچھ ایسا ہونے والا ہے

جو ہم نے اب تک سوچا تھا نہ ہی سمجھا تھا

جو ہونا تھا وہ کب کا لیکن ہو بھی چکا

یہ شہر جلا

اس شہر میں روشن ہنستے بستے گھر تھے کئی

سب راکھ ہوئے

اور ان کے مکیں

کچھ قتل ہوئے

کچھ جان بچا کر بھاگ گئے

جو با عصمت تھیں

رسوائی کی خاک اوڑھ کے راہ گزر پر بیٹھی ہیں

کچھ بیوہ ہیں

کچھ پابستہ رشتوں کی وحشت سہتی ہیں

کچھ ادھ ننگے بھوکے بچے

دن بھر آوارہ پھرتے ہیں

ہر جانب مجرم ہی مجرم

ان میں سے کچھ ہیں پیشہ ور

کچھ سیکھ رہے ہیں جرم کے فن کے راز نئے اسرار نئے

جو ہونا تھا یہ سچ ہے اس میں سے تو بہت کچھ ہو بھی چکا

لیکن شاید کچھ اور بھی ہونے والا ہے

کتے تو آخر کتے ہیں

دن بھر کچرے کے ڈھیروں پر

وہ مارے مارے پھرتے ہیں

جب رات اترنے لگتی ہیں

آنے والے دشمن موسم کی دہشت سے

سب مل کر رونے لگتے ہیں

(1053) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Girya-e-sagan In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Girya-e-sagan is written by Balraj Komal. Enjoy reading Girya-e-sagan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Girya-e-sagan by Balraj Komal in PDF.