اتفاق

تمام لوگ ابتدا میں

ایک دوسرے کے سامنے

ہجوم میں دکھائی دینے والے کچھ نشاں

محض اجنبی

پھر یکا یک معجزہ طلوع کا

اور ایک روئے آفتاب

بادلوں کے پار سے نکل کے رو بہ رو

خرام نور کو بہ کو

پرانا شہر

وقت شام

پھیلتا امڈتا اجنبی ہجوم

ہاؤ ہو کے درمیان معجزہ ہوا

اور ایک مضطرب حسین روئے دل گداز

میرے جسم و جاں میں دیکھتے ہی دیکھتے سما گیا

وہ روشنی تھا موج آفتاب تھا

بس اک نظر میں جیسے میں نے اس کو پا لیا

میں دم بخود سا رہ گیا

یہ حادثہ تھا واقعہ تھا کیسا اتفاق تھا

طلوع نور کے جلو میں

اک طویل پر خطر سیاہ رات

شہر میں اتر گئی

(1164) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ittifaq In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Ittifaq is written by Balraj Komal. Enjoy reading Ittifaq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Ittifaq by Balraj Komal in PDF.