دوسرا جنم

اداسی گھنی اور گہری اداسی کا سایہ

شگوفوں کی سرگوشیاں

چند چہروں کے خاکے

نگاہوں کے موہوم سے دائروں میں کوئی اجنبی بے زباں روشنی

یہ نہ فردا نہ موجود

یہ منقلب ہو رہا ہے جو لمحہ

اگر یہ عمل ہے تو صرف عمل ہے

لب جوئے مے خامشی

اور صید فغاں کوئی حرف تکلم

کہیں رہ گزر پر مرے چشم و لب

اور آواز سے روشنی کی کشاکش

بہت فاصلہ ہے مرے اور میرے تصور کے ساحل میں

اس سے پرے اک جہان دگر ہے

لب جوئے مے غرق آفاق ہوں

دوسری بار شاید جنم لے رہا ہوں

(5714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dusra Janm In Urdu By Famous Poet Balraj Komal. Dusra Janm is written by Balraj Komal. Enjoy reading Dusra Janm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balraj Komal. Free Dowlonad Dusra Janm by Balraj Komal in PDF.