ساقی کھلتا ہے پیمانہ کھلتا ہے

ساقی کھلتا ہے پیمانہ کھلتا ہے

سچے رندوں پر مے خانہ کھلتا ہے

ان گلیوں میں لوگ بھٹکتے دیکھے ہیں

جن گلیوں میں دانش خانہ کھلتا ہے

مجھ کو پڑھنے آ جاتے ہیں لاکھوں لوگ

جب بھی غزلوں کا تہہ خانہ کھلتا ہے

تم پر شاید چار بہاریں کھلتی ہوں

مجھ سے تو ہر پل ویرانہ کھلتا ہے

سب کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں

آذرؔ جب کوئی دیوانہ کھلتا ہے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saqi Khulta Hai Paimana Khulta Hai In Urdu By Famous Poet Balwan Singh Azar. Saqi Khulta Hai Paimana Khulta Hai is written by Balwan Singh Azar. Enjoy reading Saqi Khulta Hai Paimana Khulta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Balwan Singh Azar. Free Dowlonad Saqi Khulta Hai Paimana Khulta Hai by Balwan Singh Azar in PDF.