ماں

وہ کون ہے جو اداس راتوں کی چاندنی ہیں

کئی دعائیں لبوں پہ لے کر

ملول ہو کر

بھلا کے ساری تھکان دن کی

یہ سوچتی ہے

کہ میں نہ جانے ہزار میلوں پرے جو بیٹھا ہوں

کس طرح ہوں

وہ کون ہے جو اداس راتوں کے رت جگے میں

دعاؤں کی مشعلیں جلانے کھڑی ہوئی ہے

دعائیں جس کی مرے لئے ہیں

میں ان دعاؤں کے زیر سایہ

زمین سے آسمان کی جانب یوں محو پرواز ہوں کہ جیسے

بشر گزیدہ خدا سے ملنے کو جا رہا ہو

پھر ایک لمحے کو میرے اندر سے اتنی آوازیں گونجتی ہیں

میں ان سے برسوں سے آشنا ہوں

یہ ہاتھ جو کہ بلند ہو کر لرز رہے ہیں

یہ ہاتھ میرے لیے تحفظ کا استعارہ

یہ ہاتھ میرے لیے جہاں کی

ہزار خوشبو سے بالاتر ہیں

یہی تو ہیں وہ جنہوں نے مجھ کو

قدم اٹھانا قدم بڑھانا سکھا دیا ہے

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Man In Urdu By Famous Poet Baqa Baluch. Man is written by Baqa Baluch. Enjoy reading Man Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqa Baluch. Free Dowlonad Man by Baqa Baluch in PDF.