رنگ سے پیرہن سادہ حنائی ہو جائے

رنگ سے پیرہن سادہ حنائی ہو جائے

پہنے زنجیر جو چاندی کی طلائی ہو جائے

خود فروشی کو جو تو نکلے بہ شکل یوسف

اے صنم تیری خریدار خدائی ہو جائے

خط توام کی طرح عاشق و معشوق ہیں ایک

دونوں بے کار ہیں جس وقت جدائی ہو جائے

تنگی گوشۂ عزلت ہے بیاں سے باہر

نہیں امکان کہ چیونٹی کی سمائی ہو جائے

یہی ہر عضو سے آتی ہے صدا فرقت میں

وقت یہ وہ ہے جدا بھائی سے بھائی ہو جائے

اپنی ہی آگ میں اے برقؔ جلا جاتا ہوں

عنصر خاک ہو تربت جو لڑائی ہو جائے

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rang Se Pairahan-e-sada Hinai Ho Jae In Urdu By Famous Poet Barq Mirza Raza. Rang Se Pairahan-e-sada Hinai Ho Jae is written by Barq Mirza Raza. Enjoy reading Rang Se Pairahan-e-sada Hinai Ho Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Barq Mirza Raza. Free Dowlonad Rang Se Pairahan-e-sada Hinai Ho Jae by Barq Mirza Raza in PDF.