بے تحاشا سی لاابالی ہنسی

بے تحاشا سی لاابالی ہنسی

چھن گئی ہم سے وہ جیالی ہنسی

لب کھلے جسم مسکرانے لگا

پھول کا کھلنا تھا کہ ڈالی ہنسی

مسکرائی خدا کی محویت

یا ہماری ہی بے خیالی ہنسی

کون بے درد چھین لیتا ہے

میرے پھولوں کی بھولی بھالی ہنسی

وہ نہیں تھا وہاں تو کون تھا پھر

سبز پتوں میں کیسے لالی ہنسی

دھوپ میں کھیت گنگنانے لگے

جب کوئی گاؤں کی جیالی ہنسی

ہنس پڑی شام کی اداس فضا

اس طرح چائے کی پیالی ہنسی

میں کہیں جاؤں ہے تعاقب میں

اس کی وہ جان لینے والی ہنسی

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-tahasha Si La-ubaali Hansi In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Be-tahasha Si La-ubaali Hansi is written by Bashir Badr. Enjoy reading Be-tahasha Si La-ubaali Hansi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Be-tahasha Si La-ubaali Hansi by Bashir Badr in PDF.