تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں

تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں

ہے کون پروئے جو بکھرائی ہوئی غزلیں

وہ لب ہیں کہ دو مصرعے اور دونوں برابر کے

زلفیں کہ دل شاعر پر چھائی ہوئی غزلیں

یہ پھول ہیں یا شعروں نے صورتیں پائی ہیں

شاخیں ہیں کہ شبنم میں نہلائی ہوئی غزلیں

خود اپنی ہی آہٹ پر چونکے ہوں ہرن جیسے

یوں راہ میں ملتی ہیں گھبرائی ہوئی غزلیں

ان لفظوں کی چادر کو سرکاؤ تو دیکھو گے

احساس کے گھونگھٹ میں شرمائی ہوئی غزلیں

اس جان تغزل نے جب بھی کہا کچھ کہئے

میں بھول گیا اکثر یاد آئی ہوئی غزلیں

(1466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen is written by Bashir Badr. Enjoy reading Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen by Bashir Badr in PDF.